كيا آپ فرض نماز اور تہجد كى نماز كے درميان فرق جانتے ہيں
ميں نے ايك بہترين مضمون پڑھا،
ايسى بات كہ جس سے رونگٹے كھڑے ہوجاتے ہيں، ميرى ہر ایک سے آخر تک پڑھنے كي گزارش ہے
( رب العباد كي جانب سے دعوت نامہ )
مجھے رات كے آخرى پہر ميں نماز كي توفيق ہوئي تو ميں نے ایک عجيب بات محسوس كى ،
كہ فرض نماز كي ندا بندے كي آواز ميں آتى ہے، اور رات كے آخرى پہر كى نماز ( تہجد ) كى ندا بندوں كے رب كى جانب سے آتى ہے۔
فرض نماز كى ندا ہركوئي سنتا ہے، اور تہجد كى نماز كى ندا بعض لوگ ہى محسوس كرتے ہيں ،
فرض نماز كى ندا حي على الصلاة، حي على الفلاح
( آؤ نماز كى طرف، آؤ كاميابى كى طرف ) ہے،
اور تہجد كى نماز كى ندا هل من سائل فأعطيه
(ہے كوئي مانگنے والا جسے ميں عطا كروں) ہے۔
فرض نماز مسلمانوں كي اكثريت ادا كرتى ہے، جب كہ تہجد كى نماز وہى لوگ ادا كرتے ہيں جن كو اللّه نے چن ليا ہے اور منتخب كر ليا ہے۔
فرض نماز بعض لوگ رياكارى اور دكھلاوے كے ليے بھى پڑھتے ہيں ، جہاں تک تعلق ہے تہجد كى نماز كا تو اسے ہر كوئى تنہائى ميں خالص اللّه كے ليے پڑھتا ہے
فرض نماز كى ادائيگى كے دوران دنيوى مشاغل اور شيطانى وسوسے آتے رہتے ہيں، جب كہ تہجد كى نماز تو دنيا سے يكسوئى اور آخرت كے بنانے ہى كا نام ہے
بہت سى مرتبہ فرض نماز اس ليے ادا كرتے ہيں تاكہ مسجد ميں كسى سے ملاقات ہو جائے اور اس سے چند باتيں ہو جائيں، جب كہ تہجد كى نماز اس ليے ادا كرتے ہيں تا كہ اللّه سے بات چيت كركے تعلق بنايا جائے، اس سے باتيں كي جائيں، اور اپني تكاليف اور سوالات كو اس كے سامنے ركھا جائے ،
فرض نماز كي دعا بعض مرتبہ ہى قبول ہوتى ہے، جب كہ تہجد كى نماز كا تو اللہ نے اپنے بندوں سے قبوليت كا وعدہ فرمايا ہے ۔ ( هل من سائل فأعطيه )
آخر ميں ؛
تہجد كى نماز كى توفيق اسي كو ہوتى ہے جس كےليے اللّه نے اس سے بات چيت كر كے انس پيدا كرنے اور اس كي تكليفوں اور شكايتوں كو سننے كا ارادہ كيا ہے، اس ليے كہ وہ اللّه كے سب سے قريبى بندوں ميں سے ہے۔
لہٰذا قابل مبارك باد ہيں وہ لوگ جن كو اللّه رب العزت كى جانب سے اس كے سامنے بيٹھنے، اس كو باتيں سنانے اور اس سے مناجات كرنے كي لذت حاصل كرنے كا دعوت نامہ ملا ہے۔
جب آپ اندھيرے ميں اللّه رب العزت كے سامنے بيٹھيں تو بچوں كي عادت اپنائيے ۔
بچہ جب كوئى چيز مانگتا ہے اور اسے نہيں دى جاتى تو رونے لگتا ہے حتى كہ اسے وہ چيز مل جائے، تو آپ بھى ايسے بچے بن جائيے اور اپني ضروريات كا سوال كيجيے۔ ( ابن الجوزى )
اپنے آپ كو اور دوسروں كو محروم نہ كيجيے، ہوسكتا ہے كسي كو آپ كى وجہ سے تہجد كى توفيق حاصل ہوجائے اور اس كا ثواب آپ كو بھى مل جائے۔
اللّه آپ كو نافع بنائے۔ (آمين)
0 Comments